روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت چلانے کیلئے عام آدمی کے ریلیف کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے موسم سرما کے لیے بجلی ریلیف پیکج کا اعلان کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے تاجروں کے حوصلے بلند کرنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کو چلانے کے لئے عام آدمی کی راحت کے لئے قدم اٹھا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل سفر ہے لیکن صرف وہی قومیں کامیاب ہوں گی جو چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں۔
وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو بتایا کہ ان کے حالیہ دورہ ریاض کے بعد پاکستانی وفد کان کنی اور معدنیات، شمسی توانائی اور ہنرمند آئی ٹی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سعودی عرب روانہ ہوا ہے جس کے لیے سعودی عرب اور قطر دونوں کو افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے وزارت آئی ٹی سے کہا کہ وہ بین الاقوامی معیار کی آئی ٹی افرادی قوت تیار کرنے کے لئے اپنی حکمت عملی کی وضاحت کے لئے ایک پریزنٹیشن پیش کرے تاکہ انہیں دونوں ممالک کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ساتھ بی ٹو بی ایم او یوز پر فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کی حکومت نے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے 2 ارب ڈالر کی ایم او یوز پر دستخط کے لئے گرین سگنل بھی دیا ہے۔
"یہ اچھے اشارے ہیں. ہم ان سے کس طرح فائدہ اٹھاتے ہیں یہ ہم پر منحصر ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 15 فیصد کمی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاشی استحکام کے اقدامات کامیاب ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں مزید 2 فیصد کمی کاروبار، زراعت، برآمدات اور کامرس کے شعبوں کے لیے خوش آئند پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو بتدریج 22 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد کردیا ہے جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، پیداوار اور برآمدات میں اضافے کے لیے معیشت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملی ہے۔
انہوں نے کہا، "پالیسی ریٹ میں کمی سے قرضوں کے بوجھ میں 1.3 ٹریلین روپے کی کمی آئے گی، جس سے ملک کو بہت بڑا ریلیف ملے گا اور ملک کے لئے ایک بڑی مالی گنجائش پیدا ہوگی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ اگر اشاریے مثبت انداز میں آگے بڑھتے رہے تو ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔