تینوں کھلاڑیوں کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے جنوبی افریقہ کے خلاف سہ ملکی سیریز کے دوران ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی پر تین پاکستانی کھلاڑیوں شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل اور کامران غلام پر جرمانہ عائد کردیا۔
آئی سی سی کے مطابق شاہین شاہ آفریدی پر میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے ضابطہ اخلاق کی شق 2.12 کی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت بین الاقوامی میچ کے دوران کھلاڑی، سپورٹ اسٹاف، امپائر، میچ ریفری یا کسی دوسرے شخص (بشمول تماشائی) کے ساتھ نامناسب جسمانی رابطے پر بات کی گئی ہے۔
یہ جرمانہ جنوبی افریقہ کی اننگز کے 28 ویں اوور کے دوران پاکستان کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر اور جنوبی افریقہ کے بلے باز میتھیو بریٹزکے کے درمیان تلخ کلامی کے بعد عائد کیا گیا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی اس وقت ناخوش نظر آئے جب 26 سالہ فاسٹ بولر وکٹوں کے درمیان دوڑتے ہوئے ان کے قریب پہنچ گئے جس کی وجہ سے فاسٹ بولر کو ان کا سامنا کرنا پڑا۔
بعد ازاں اسی اوور میں بریٹزکے سنگل لے رہے تھے کہ وہ ایک بار پھر شاہین سے ٹکرا گئے۔
نان اسٹرائیکر کے اختتام پر دونوں کھلاڑیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد میدانی امپائر اور پاکستانی کھلاڑیوں نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں الگ کر دیا۔
جنوبی افریقہ کی اننگز کے 29 ویں اوور میں رن آؤٹ ہونے پر سعود اور متبادل فیلڈر کامران اکمل پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔
سعود اور کامران پر ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.5 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کا تعلق ایسی زبان، اقدامات یا اشاروں کے استعمال سے ہے جس سے بین الاقوامی میچ کے دوران بلے باز کے آؤٹ ہونے پر جارحانہ ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔
مزید برآں، تینوں کھلاڑیوں کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ شامل کیا گیا ہے، ان تمام کھلاڑیوں پر 24 ماہ کے عرصے میں کوئی سابقہ جرم نہیں تھا۔
تینوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور اماراتی آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز کے ڈیوڈ بون کی تجویز کردہ سزا کو قبول کر لیا، لہذا باضابطہ سماعت کی ضرورت نہیں تھی۔
فیلڈ امپائر آصف یعقوب اور مائیکل گف، تھرڈ امپائر رچرڈ ایلنگ ورتھ اور فورتھ امپائر فیصل آفریدی نے الزامات عائد کیے۔
لیول 1 کی خلاف ورزی پر کم از کم سرکاری سرزنش، کھلاڑی کی میچ فیس کا زیادہ سے زیادہ 50 فیصد جرمانہ اور ایک یا دو ڈی میرٹ پوائنٹس شامل ہیں۔
شاہین نے خاموشی توڑ دی
میچ کے بعد ایک حالیہ انٹرویو میں شاہین شاہ آفریدی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بریٹزکے کو پریشان کرنے اور ان کی وکٹ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ کشیدگی صرف میدان تک محدود ہے۔
"پہلی بار، میتھیو نے کچھ نہیں کہا. میں وکٹ حاصل کرنے کے لئے اسے تنگ کرتا رہا۔ میدان میں جو کچھ بھی ہوا وہ وہیں رہا، "شاہین نے وضاحت کی۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ میچ کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے ہاتھ ملایا اور واقعے کو پس پشت ڈال دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میتھیو اور میں ملے، ہاتھ ملایا اور اچھے دوست بن گئے۔
کپتان محمد رضوان اور ڈپٹی سلمان علی آغا کی شاندار سنچریوں کی بدولت مین ان گرین نے 352 رنز کے ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں پروٹیز کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر سہ ملکی سیریز کے فائنل میں جگہ بنالی۔
ان دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے ریکارڈ 260 رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد لونگی نگیڈی نے آخری اوور کی پانچویں گیند پر سلمان کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی جانب سے آغا نے سب سے زیادہ 103 گیندوں پر 134 رنز بنائے جن میں 16 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔
دوسری جانب رضوان نے 128 گیندوں پر 122 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں 9 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔
اب میزبان ٹیم 14 فروری کو نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کا فائنل کھیلے گی۔